نئی دہلی : اچانک 500 روپے اور ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں کو آج آدھی
رات سے کالعدم قراردیے جانے سے عام لوگوں میں افرا تفری مچ گئی. لوگ رات 12
بجے تک پرانے نوٹوں کو جمع کرانے یا کسی طرح ٹھکانے لگانے کے صورتیں
ڈھونڈتے رہے ۔
میٹرو مسافروں نے میٹرو اسٹیشنوں پر بھی کارڈ ریچارج کراکے بڑے نوٹ بھنانے
کی کوشش کی۔ لوگوں نے بڑی تعداد میں 500 اور ایک ہزار روپے کے نوٹوں سے
ریچارج کرائے. لیکن، کچھ دیر بعد ان کاؤنٹر پر بھی 50 اور 100 روپے کے نوٹ
ختم ہو گئے ۔ یہی حال مدرڈیری کے اسٹالوں پر بھی نظر آیا۔ پٹیل چوک میٹرو
اسٹیشن پر کسٹمر سروس سینٹر پر تعینات ملازم نے بتایا کہ ایک ہی شخص نے 10
مختلف کارڈوں پر ایک ایک ہزار کر کے 10 ہزار روپے
کے ریچارج کرائے
دہلی کے جس کسی اے ٹی ایم پر کیش ڈیپازٹ مشین تھی وہاں لوگوں کی طویل
قطاریں دیکھی گئیں. ہر کوئی رات 12 بجے اے ٹی ایم بند ہونے سے پہلے اپنے
پرانے 500 روپے اور ایک ہزار روپے کے نوٹ جمع کرا دینا چاہتا تھا. غیر
رہائشی علاقے میں ریل بھون کے احاطے میں اسٹیٹ بینک کے اے ٹی ایم پر بھی
رات 11 بجے سے کم 50 لوگ اپنی باری کا انتظار کرتے نظر آئے۔ پوچھے جانے پر
ان لوگوں نے بتایا کہ"آج کے دن پیسے نکالنے کون آئے گا؟ یہ لائن پیسے جمع
کرانے والوں کی ہے. "
وزیر اعظم کے اس اعلان کے فورا بعد خوردہ دکاندار بھی 500 اور ایک ہزار کے
نوٹ لینے سے انکار کرنے لگے. ہر شخص بڑے نوٹوں کو کسی طرح چھوٹے نوٹوں میں
تبدیل کرنے کی کوشش میں لگا نظر آیا۔
.